امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو اپنی حکومت میں ایک نئے ادارے کا سربراہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈوج) نامی ادارے کو بنیادی طور پر حکومتی اخراجات میں کمی لانے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے اور ایلون مسک کے ساتھ ویویک راماسوامی بھی اس ادارے کے منتظم ہوں گے۔
اس ادارے کا بنیادی مقصد بیوروکریسی میں کمی لانا، غیر ضروری قوانین کا خاتمہ اور فضول اخراجات میں کٹوتی کرنا ہوگا۔
اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ایلون مسک اور ویویک راماسوامی اکٹھے مل کر ہماری معیشت کو بہتر بنائیں گے اور عوام کے سامنے امریکی حکومت کو قابل احتساب بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں کا کام 4 جولائی 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔
مگر ایلون مسک امریکی حکومت کے لیے کام کرنے پر کتنی تنخواہ لیں گے؟
اس کا جواب ایلون مسک نے ایک ایکس (ٹوئٹر) پوسٹ میں دیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس ادارے کی سربراہی کے لیے کوئی معاوضہ نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دونوں میں سے کسی کو معاوضہ نہیں ملے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ایلون مسک اور ویویک راماسوامی حکومت سے باہر رہتے ہوئے رہنمائی فراہم کریں گے اور اس لیے وہ حکومتی ملازمین کی طرح تنخواہیں نہیں لیں گے۔
یہ ادارہ 20 جنوری 2025 کو ڈونلڈ ٹرمپ کے بطور صدر حلف اٹھانے کے بعد فعال ہوگا۔
32