602

اے ٹی ایم فراڈ اسکینڈل: چینی باشندے کو 6 سال قید کی سزا

کراچی:  عدالت نے آٹومیٹک ٹیلز مشین (اے ٹی ایم) فراڈ میں ملوث چینی باشندے کو  سزا سنادی۔

کراچی کے سیشن جج جنوبی نے اے ٹی ایم اسکینڈل کیس کا فیصلہ سنایا اور جرم ثابت ہونے پر چینی باشندے لیولینن کو 6 سال 3ماہ قید کی سزا سنائی۔

اس کے علاوہ عدالت نے مجرم کو 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

چینی باشندے لیولینن پر ڈیفنس میں اے ٹی ایم سے ڈیوائسز لگا کر ٹرانزیکشن کرنے اور مختلف اے ٹی ایمز سے ڈیٹا چوری کرنے کا الزام تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اے ٹی ایم اسکمنگ کے ذریعے فراڈ کی وارداتوں کا انکشاف ہوا تھا جس میں کئی شہریوں کا ڈیٹا ہیک کرکے ان کے اکاؤنٹ سے رقوم چرائی گئی تھیں۔

صارفین اور بینکوں کی شکایات پر ایف آئی اے نے فوری ایکشن لیا تھا اور کراچی کے نجی بینک میں اسکمنگ لگاتے ہوئے 2 چینی باشندوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔

اسکِمنگ کیا ہے؟
اے ٹی ایم مشین میں ٹیکنالوجی سے نقب لگانے کا طریقہ اسکمنگ کہلاتا ہے۔

کبھی اے ٹی ایم کی کارڈ سلاٹ پر دو نمبر کارڈ ریڈر چپکادیا جاتا ہے، کہیں دو نمبر کی پیڈ اے ٹی ایم پر سجادیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار

جرم کی اس کہانی میں ایک اور ٹوئسٹ خفیہ کیمرے کا ہے جس کی آنکھ اے ٹی ایم کا پن کوڈ ریکارڈ کرکے سارا ڈیٹا اپنے کرائم ماسٹر تک پہنچا دیتی ہے۔ کچھ اسکمرز اے ٹی ایم کا ڈسپلے ہی بدل دیتے ہیں۔

اسکِم سے کیسے بچیں؟
اس اسکم سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جس مشین میں آپ اپنا اے ٹی ایم کارڈ ڈال رہے ہیں وہ اس کے ساتھ کوئی مشتبہ چیز تو نہیں جڑی ہوئی۔

اسکمر کے لیے آپ کا پن کوڈ بہت اہم ہے جس کے بغیر چوری ممکن نہیں۔ جب آپ اپنا پن کوڈ مشین میں ڈالیں تو یہ کام چھپا کر کریں تاکہ اسکمر کیمرے کی مدد سے اسے نہ دیکھ پائے۔

اگر کسی اے ٹی ایم مشین کے ساتھ آپ کو کوئی مسئلہ دکھائی دے تو وہاں سے اپنے پیسے نہ نکالیں اور بینک انتظامیہ کو رپورٹ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں