لندن: برطانوی ممبر پارلیمنٹ تن من جیت سنگھ دہلی فسادات پر بول پڑے، انہوں نے برطانوی حکام سے بھی مدد کی اپیل کردی۔
برطانوی ممبرپارلیمنٹ تن من جیت سنگھ کا کہنا ہے کہ مسلمانوں پر حالیہ مظالم نے میرے زخم تازہ کر دیے، 1984 کی نسل کشی کی تاریخ دہرائی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سکھوں کی نسل کشی کے وقت بھارتی یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا، مذکورہ حالات کو بڑے غور سے دیکھا، رنگ ونسل اور مذہبی تقسیم کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی۔
ممبرپارلیمنٹ نے مطالبہ کیا کہ برطانوی حکومت بھارت سے مسئلہ اٹھائے، مذہبی مقامات کی بےحرمتی قابل مذمت ہے۔ تن من جیت سنگھ نے مسلمانوں کے قاتلوں کو عبرتناک مثال بنانے کا مطالبہ بھی مطالبہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:جوبائیڈن نے کئی ریاستوں میں ڈیموکریٹ پرائمری الیکشن جیت لیا
خیال رہے کہ بھارتی دارالحکومت میں متنازع شہریت آرڈیننس کے خلاف گزشتہ کئی روز سے احتجاج جاری تھا، رواں ہفتے ہندو انتہاء پسندوں نے مظاہرین پر دھاوا بولا اور انہیں پولیس کی سرپرستی میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
بھارتی انتہاء پسندوں نے مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش اور مسجد کو بھی شہید کیا۔ پرتشدد واقعات میں اب تک چالیس سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 350 سے زائد زخمی ہیں۔