سری نگر: بھارتی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر کے نوجوان ریاض نائیکو کی شہادت پر وادی میں احتجاج پھوٹ پڑا جس میں شریک ایک نوجوان کشمیری بھارتی اہل کاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ کرفیو کے باوجود بپھرے نوجوان بھارت مخالف احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکلے اور بھارتی فوج کی گاڑیاں نذر آتش کر دیں۔ کشمیری نوجوانوں نے فوجی جیپوں کو گھیر لیا جس کے بعد قابض فوج کے اہل کار جانیں بچا کر بھاگ نکلے۔ احتجاج کے دوران فضا آزادی کے نعروں سے گونجتی رہی۔
احتجاج کے دوران ضلع پلوامہ میں ایک نوجوان بھارتی فوج کی فائرنگ کا شکار ہوکر جاں بحق ہوگیا۔ علاوہ ازیں کئی علاقوں میں بھارتی افواج اور مظاہرین کے مابین تصادم بھی ہوا۔ بھارتی اہل کاروں نے مظاہرین پر گولیاں اور چھرے برسائے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب ریاض نائیکو کی تعزیت کے لیے ان کے گاؤں میں لگایا گیا شامیانہ بھی اکھاڑ پھینکا گیا اور گاؤں کے رہائشیوں کو شہید کا اہل خانہ سے تعزیت کرنے سے بھی روک دیا گیا۔ واضح رہے کہ ریاض نائیکو کے جنازے میں بڑی تعداد کی شرکت کے خوف سے قابض بھارتی فوج نے ریاض نائیکو سمیت دیگر شہدا کے جسد خاکی ان کے لواحقین حوالے کرنے کے بجائے خفیہ طور پر بھارتی فوج کے زیر انتظام قبرستان میں ان کی تدفین کردی گئی تھی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت مخالف مظاہرے اور احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
473