لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے علاقے ڈسکہ میں تیسری جماعت کے طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
ڈسکہ شاہین ٹاؤن میں تیسری جماعت کے طالب علم کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ملزم فرار ہوگیا، میڈیکل رپورٹ میں بچے سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
بچےکی والدہ کا کہنا ہےے کہ ملزم بااثر ہے صلح کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے، شوہر بیرون ملک ہیں، پولیس بھی تعاون نہیں کررہی ہے۔
ادھر جلال پور بھٹیاں کے علاقے محلہ امام ٹاؤن میں بچے سے زیادتی کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے عمل میں آئی، ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ میں زینب الرٹ بل پیش کیا گیا، جسے ایوان میں منظور کرلیا تاہم جماعت اسلامی اور مسلم لیگ ن نے بل کی مخالفت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا نے وزیر اعظم کے احساس اسکالر شپ پروگرام کی تعریف کر دی
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ بل کے حوالے سے ہمیں کچھ تحفظات ہیں کیونکہ اجلاس میں وزیر برائے انسانی حقوق موجود نہیں ہیں اور ہم چاہتے ہیں بل میں کوئی سقم نہ رہے۔
سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ دباؤ کے ذریعے قصاص ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، بل میں موجود اس شرط کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا، زینب الرٹ بل میں کمزوریاں ہیں اسی وجہ سے مخالفت کررہے ہیں۔
سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ مذکورہ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوچکا، جس کے بعد یہ قائمہ کمیٹی کو بھیجا گیا، کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی تھی۔