17

جانتے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے کون ہے؟ محسن نقوی

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 26 اگست کو دہشتگردی کے واقعات کی پوری پلاننگ کی گئی اور ان واقعات میں ایک دہشت گرد گروہ ملوث نہیں بلکہ دہشت گرد تنظیموں نے مل کر یہ کارروائیاں کیں۔حکومت کو واضح علم ہے کہ ان واقعات کے پیچھے کون ہے۔ پاکستان اکتوبر میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے، دشمن نے ایس سی او کانفرنس خراب کرنے کی بھی سازش کی۔ بہت سے عناصر کو ایس سی او کانفرنس پاکستان میں ہونے کی تکلیف ہے، دشمن نہیں چاہتا کہ ایس سی او کانفرنس پاکستان میں ہو اور یہ واقعات کانفرنس کے خلاف ایک منظم سازش ہے۔ وہ آج سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں پائیدار امن کے لئے وزیر اعظم نے گزشتہ روز سیٹک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا، وزیراعظم نے سیاسی جماعتوں، ڈاکٹر عبدالملک اور دیگر لوگوں سے تفصیلی مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو نہ ماننے والے اور بندوق اٹھانے والے دہشتگرد ہیں، ہمارا پیغام واضح ہے کہ بندوق اٹھانے والوں کا پورا بندوبست ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ریاست کو ماننے والے ہمارے لئے محترم ہیں، انہیں سر آنکھوں پر بٹھائیں گے۔ پاکستان کو ماننے والوں کے اختلافات ہو سکتے ہیں جنہیں حل کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست مخالفین کے خلاف سب کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ وزیراعظم نے بلوچستان کی سی ٹی ڈی کیلئے 5 ارب مختص کیے ہیں، 8 ارب روپے بلوچستان کے ڈویژنز میں عوامی مسائل کے حل کے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے بلوچستان میں وفاق کے افسروں کی کمی پورا کرنے کیلئے پالیسی کا اعلان کیا ہے، تقریبا 40 افسران فوری طور پر بلوچستان جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں 12 سے زائد فیصلے ہوئے۔ محسن نقوی نے کہا کہ میں نے خود 4 روز میں 2 بار بلوچستان کادورہ کیا اور مسائل حل کرنے کی کوشش کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں