اسلام آباد: اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق حکومت کی ایک اور محنت رنگ لے آئی ہے، وزارت اوورسیز پاکستانیز اور سوشل سیکورٹی ملائیشیا میں اہم معاہدہ طے پا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ملائیشیا کی سوشل سیکورٹی کے درمیان اہم معاہدہ طے پا گیا، پاکستانی ہائی کمشنر آمنہ بلوچ اور سی ای او ملائیشین سوشل سیکورٹی نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ تقریب سوشل سیکورٹی ملائیشیا کے ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوئی۔
وزارت اوورسیز کے مطابق پاکستانی محنت کشوں کی ملائشین سوشل سیکورٹی میں رجسٹریشن کا آغاز ہو گیا ہے، اب ملائشین ایمپلائرز پاکستانی محنت کشوں کی معلومات ملائشین سوشل سیکورٹی کو دیں گے، حادثے کی صورت میں پاکستانی محنت کشوں کو مفت طبی و مالی امداد ملے گی جب کہ انتقال کی صورت میں اہل خانہ کو تاحیات ماہانہ وظیفہ ملے گا۔
وزارت اوورسیز کا کہنا ہے کہ سالانہ 15 ہزار پاکستانی کام کی غرض سے ملائیشیا جاتے ہیں، ملائیشیا میں کام کرنے والے 82000 پاکستانی اس اہم معاہدے سے مستفید ہوں گے۔ سوشل سیکورٹی ملائیشیا کے سی ای او نے کہا کہ پاکستان کی ملائیشیا میں محنت کشوں کی فلاح و بہبود پر سنجیدگی قابل ستائش ہے۔
معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے اس معاہدے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا تحفظ اور فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم کے دورہ ملائیشیا میں اس معاہدے کی یاد دہانی کی یادداشت پر دستخط ہوئے تھے۔