601

حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

کراچی: حکومت کے ٹھوس اقدامات کے باعث ملک میں کرونا وائرس کے قدم رک گئے ہیں۔

 گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا، اب تک صرف 2 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

پاکستان میں زیر علاج دونوں مریضوں کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔ پاک ایران بارڈر چھٹے روز بھی بند رہا، براہ راست پروازوں پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، ایرانی سرحد پر موجود ساڑھے تین سو پاکستانیوں کی واپسی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ ایران سے صرف پاکستانیوں کو آنے کی اجازت ہوگی، سرحد سے ایران اور دیگر ممالک کے افراد کو آنے کی اجازت نہیں، جب کہ پاکستان سے صرف ایرانی شہریوں کو اپنے ملک جانے کی اجازت ہے، گزشتہ شام ایران سے آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

بارڈر پر اسکریننگ کا عمل بھی جاری ہے، سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے، معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پہلے سے کیے گئے اقدامات کی وجہ سے پاکستان کم متاثر ہوا، ایئر پورٹس پر اسکریننگ کی جا رہی ہے، دنیا بھر میں پچاس سے زائد ممالک کرونا وائرس سے متاثر ہیں، چین میں موجود متاثرہ پاکستانیوں سے متعلق چینی حکومت چاہتی ہے کہ ان کا وہیں علاج ہو۔

ادھر کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک اور اہم قدم اٹھا لیا، اسلام آباد ایئر پورٹ پر بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے جدید تھرمل اسکینر نصب کر دیا گیا، جو خود کار طریقے سے بخار اور فلو کو چیک کرتا ہے، اس سے کم وقت میں زیادہ مسافروں کی اسکیننگ کی جا سکے گی، اسکینر 100 فی صد درستی کے ساتھ مشتبہ مریضوں کو جانچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ نئے اور نہایت مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2,924 ہو گئی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,207 ہے، وائرس سے اب تک 39,496 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں