لاہور: دس روز قبل لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن سے لا پتہ ہونے والے ایس ایس پی مفخر عدیل کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہی شہباز تتلہ کے قتل میں ملوث ہے، ملزم کی گرفتاری کیلئے پولیس ٹیم بلوچستان روانہ ہوگئی۔۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی مفخر عدیل کی گم شدگی اور سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز تتلہ کے اغوا کیس میں نیا موڑ آ گیا، مفخر عدیل کے گرفتار دوست اسد بھٹی نے پولیس کے سامنے اہم انکشافات کر دیے ہیں۔
مفخر عدیل اور شہباز تتلہ کے مشترکہ دوست اسد بھٹی نے بیان دیتے ہوئے اعتراف کر لیا ہے کہ سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا قتل انھوں نے مل کر کیا، اسد بھٹی نے کہا کہ چند ماہ قبل آپس میں جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد مفخرعدیل اور میں نے مل کر شہباز تتلہ کو قتل کیا۔
اسد بھٹی نے بیان دیا کہ مفخر عدیل نے شہباز تتلہ کو دھوکے سے بلا کر اس کی گردن دبائی، پھر شہباز کی لاش تیزاب کے ڈرم میں ڈال دی، مفخر عدیل نے خود گاڑی پلازے کے باہر پارک کی۔ پولیس کے مطابق مفخر عدیل کے گاڑی پارک کرنے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے، اسد بھٹی گاڑی میں مفخر عدیل کے ہم راہ تھا، پہچان کر حراست میں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع امجد علی خان بھائی کے ساتھ فیصل حسین چیچیاں کی ملاقات
اعترافی بیان میں اسد بھٹی نے مزید کہا کہ پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ سے اہل کار بلوا کر گھر دھلوایا گیا تھا، گھر دھلوانے کا مقصد شواہد چھپانا نہیں، 10 دن سے کرائے پر لیا گھر واپس کرنا تھا۔
دریں اثنا، پولیس نے مفخر عدیل کی دوسری بیوی کے قریبی ملازم عرفان کی گرفتاری کے لیے لاہور کی وفاقی کالونی کے گھر میں چھاپا مارا، تاہم اس کی گرفتاری عمل میں نہ آ سکی، ذرایع کا کہنا ہے کہ مفخر عدیل کی بلوچستان میں موجودگی کی اطلاع پر ٹیمیں وہاں روانہ کر دی گئی ہیں، معلوم ہوا ہے کہ مفخر عدیل چولستان میں شکار اور جیپ ریس کے لیے جاتا تھا۔