لاہور (بلال لطیف ) ڈی آئی جی پولیس شارق جمال ایک فلیٹ میں مردہ پائے گئے۔ پولیس کے مطابق چند شواہد کی بنا پر ایک خاتون اور ایک مرد کو حراست میں لے لیا گیا اور جلد ہی معاملے کی تہہ تک پہنچ جائیں گے۔ شارق جمال ڈی ایچ اے فیز4 میں رہائش پذیر تھے۔ انتہائی قابلِ اعتماد ذرائع کے مطابق متوفی سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے قریبی دوست تھے اور ان کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔ ذرائع کے مطابق شارق جمال کی اپنی اہلیہ سے ناراضگی چل رہی تھی اور وہ اس وجہ سے آج کل اس فلیٹ میں رہائش پذیر تھے۔ پولیس کی طرف سے حراست میں لیے جانے والی خاتون قرۃ العین جو کہ اسلام آباد میں سرکاری افسر ہے نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا کہ وہ شارق جمال کے ساتھ فلیٹ میں موجود تھی کہ اچانک ان کی طبیعت خراب ہوگئی جس پر انہیں دوائی دی گئی مگر ان کی حالت مزید بگڑتی گئی جس پر میں انہیں اٹھا کر نیشنل ہسپتال ڈیفینس لے گئی جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔ قرۃ العین نے پولیس کو بتایا کہ شارق جمال شدید ذہنی اذیت میں مبتلہ نظر آتے تھے۔ ذرائع کے مطابق فلیٹ میں ان کے بیڈ کے قریب خون بھی پڑا ملا ہے جس سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ شاید انہوں نے خون کی الٹی کی ہو۔ ان کے ایک قریبی دوست کے مطابق شارق جمال کو شعروشاعری سے بہت لگاؤ تھا اور وہ ایک کتاب کے مصنف بھی تھے۔
228