اسلام آباد ( اردو نیوز ) نگراں وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی نے کہا کہ صدر عارف علوی کے ٹویٹ سے کوئی بھونچال نہیں آیا، اگر کوئی ابہام تھا تو وزیرقانون کی وضاحت کے بعد ختم ہوگیا ہے۔صدر مملکت کی ترید پر نگراں حکومت کا موقف بھی سامنے آگیا، اتوار کے روز نیوز ک نفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نہیں چاہیں گے ایوان صدر جا کر ریکارڈ قبضے میں لیں، صدر کے عملے کا سامنے آکر وضاحت دینا نامناسب ہوگا۔ صدر استعفی دیں گے یا رہیں گے؟ علم نہیں۔نگراں وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے کہا صدرمملکت کے پاس قانون کے تحت دو اختیارات ہیں، صدر اپنی رضامندی سے بل پاس کرسکتے ہیں، صدر مملکت بل پر اعتراض تحریری طورپر بل کے ساتھ واپس بھیج سکتے ہیں، آئین کے آرٹیکل 75 میں کوئی تیسری آپشن صدر کے پاس نہیں۔
نگراں وزیر قانون احمد عرفان بولے ایوان صدر سے بل واپس موصول نہیں ہوئے تو صدر کے اعتراض کا کیسے پتہ چلے گا؟ صدر دس دن میں بل منظوریا مسترد نہیں کرتے تو قانون بن جاتا ہے۔
399