547

پاکستانی حکومت کی جاسوسی کیلئے امریکا اور جرمنی کی خفیہ ایجنسیاں سرگرم، انکشاف

واشنگٹن : امریکا اور جرمنی کی جانب سے پاکستان، بھارت، ایران اور جنوبی کوریا کی حکومتوں کی جاسوسی کاانکشاف ہوا ، جاسوسی کے لئے سوئس فرم کی مشین کو استعمال کیا گیا جبکہ سوئس کمپنی نے خفیہ ایجنسیوں سے کروڑوں ڈالر وصول کیے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے سی آئی اے کی دستاویزات سے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکا اور جرمنی کی خفیہ ایجنسیوں نےکئی عشروں تک دیگرممالک کی حکومتوں کی جاسوسی کی اور رواں صدی کی شروعات تک 120 ممالک کی حساس معلومات تک رسائی حاصل کی گئی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا پاکستان، بھارت، ایران،جنوبی امریکا کی حکومتوں کی جاسوسی کی گئی اور جاسوسی کیلئےسوئس فرم کی مشین کواستعمال کیاگیا جبکہ سی آئی اے اورجرمنی کی خفیہ ایجنسی نے معلومات کے حصول کے لئے مشینوں میں ردوبدل بھی کیا۔

سوئس کمپنی نے اپنےکلائنٹس کی معلومات کیلئے خفیہ ایجنسیوں سے کروڑوں ڈالروصول کیے جبکہ چین اورروس سوئس کمپنی پر اعتماد  نہیں کرتے تھے اس لئے ان دونوں ممالک نے اس کمپنی کی مشینیں اورآلات استعمال نہیں کئے۔

مزید جانئیے:

ادلب میں شامی و روسی فورسز کی کارروائی، 13 ہلاک، ترک صدر کا انتباہ

یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سینئر پاکستانی دفاعی حکام اور انٹیلی جنس اہلکاروں کے فونز کو سافٹ ویئر کے ذریعے مبینہ نشانہ بنایا گیا ہے، جاسوسی کا انکشاف 1400افراد کے ڈیٹا کے تجزیے کے بعد ہوا۔

رپورٹ میں کہنا تھا  کہ رواں سال 2درجن پاکستانی حکام کے افسران کے موبائل فونز کو اسرائیلی سافٹ ویئر سے نشانہ بنایا گیا، پاکستانی حکام کے فونز کے لیے اسرائیلی کمپنی کا اسپائی ویئر استعمال کیا گیا ہے۔

برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت اسرائیلی اسپائی ویئر سے 2018میں منسلک ہوا، بھارت میں مبینہ طور پر 121واٹس ایپ صارفین کو بھی نشانہ بنایا گیا، 2017 سے فعال ایک آپریٹر کی شناخت گنگا کے نام سے ہوئی ہے، گنگا آپریٹر نے پاکستان، افغانستان اور بنگلادیش میں موبائل فونز کو متاثر کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس سے قبل بھی سافٹ ویئر کے ذریعے جاسوسی کی گئی،  وکیلوں اور سیاستدانوں کے واٹس ایپ کو بھی ٹارگٹ کیا جاچکا ہے جبکہ ہیکنگ کے شکار افراد نے مودی سرکار کو جاسوسی کا ذمہ دارقرار دیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں