ایف آئی اے کی جانب سے انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے اور گرفتاریاں جاری ہیں ۔یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلنگ کا اہم کردار سلیم سنیارا گجرات سے گرفتار کرلیا گیا
اٹلی میں کشتی کے المناک حادثے کے بعد ایک اور افسوسناک خبر آ گئی ۔تفصیلات کے مطابق سپین کے نزدیک تارکین وطن کی مزید 3 کشتیاں لاپتہ ہو گئیں
اسلام آباد (ڈیلی نیوز ) یونان کشتی حادثے میں سینکڑوں کی تعداد میں پاکستانیوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں ایف آئی اے کی جانب سے انسانی سمگلروں کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے اور گرفتاریاں جاری ہیں ۔یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلنگ کا اہم کردار سلیم سنیارا گجرات سے گرفتار کرلیا گیا۔ایف آئی اے (وفاقی تحقیقاتی ادارے) کے مطابق ملزم سلیم سنیارا یونان کشتی حادثے کے مرکزی کردار آصف سنیارے کا بھائی ہے۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم نے پاکستانیوں کو غیر قانونی راستے سے یورپ بھجوانےکے لئے کروڑوں روپے بٹورے۔ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم سلیم سنیارا حوالہ ہنڈی کے ذریعے رقم اپنے بھائی کو بھجواتا ہے۔ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف 9 مقدمات ایف آئی اے گجرات سرکل میں درج ہیں۔ ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے لاکھوں روپے لیکر شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے والے انسانی اسمگلر کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان کے مطابق ڈائریکٹرایف آئی اے کراچی زون کی ہدایت پر انسانی اسمگلرز کی گرفتاری کے لیے کریک ڈاون جاری ہے،اسی تسلسل میں ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل بہاول اوستو کے احکامات پر سب انسپکٹر مہران خان کی سربراہی میں چھاپہ مار ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلرالطاف حسین کو گرفتار کرلیا۔گرفتارملزم انسانی اسمگلنگ کے گھناونے جرم میں ملوث ہے، ملزم الطاف حسین کو کراچی کے علاقے کلفٹن سے گرفتارکیاگیا۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتارملزم نے شہری کو کینیڈا بھجوانے کے لیے اس سے 50 لاکھ روپے کا تقاضہ کیا، اور متاثرہ شہری سے 16 لاکھ روپے وصول بھی کیے، ملزم بیرون ملک امیگریشن کی آڑ میں جعلی دستاویزات بنانے میں بھی ملوث ہے۔ترجمان کے مطابق ملزم کے خلاف تفتیش کاآغاز کردیا گیا ہے جبکہ اس کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
دوسری جانب اٹلی میں کشتی کے المناک حادثے کے بعد ایک اور افسوسناک خبر آ گئی۔تفصیلات کے مطابق سپین کے نزدیک تارکین وطن کی مزید 3 کشتیاں لاپتہ ہو گئیں، کشتیوں میں 300 کے قریب افراد سوار تھے۔15 دن سے لاپتہ کشتیاں سینیگال سے روانہ ہوئی تھیں، ایک میں 63 جبکہ دوسری میں 50 سے 60 افراد سوار تھے، تیسری کشتی 27 جون کو روانہ ہوئی تھی اور اس میں 200 افراد سوار تھے۔
ہسپانوی حکام کے مطابق بحراوقیانوس تارکین وطن کا بڑا روٹ ہے، یہ راستہ سب سہارا افریقا کے لوگ استعمال کرتے ہیں، بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہونے والے 300 افراد کی تلاش کی جا رہی ہے۔
ہسپانوی سرچ اینڈ ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی تلاش کر رہے ہیں، 6 اور 7 جولائی کو، ہسپانوی حکام کو اس گروپ کی سمندر میں روانہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہسپانوی حکام نے تارکین وطن کو تلاش کرنے کی کوشش میں نگرانی کے طیارے بھیجے، گران کناریہ اور تینیرفے کے جنوب میں تلاش کے باوجود طیارہ کشتی کو ڈھونڈنے میں ناکام رہا۔