565

کابل میں تقریب پر حملہ قابل مذمت ہے، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں ایک تقریب پر ہونے والے حملے کی مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کابل میں تقریب پر حملہ قابل مذمت ہے ، یہ حملہ ان ہی لوگوں نے کیا ہے جو افغانستان میں امن نہیں چاہتے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ افغانستان کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے والے وہاں امن نہیں چاہتے، افغانستان میں امن عمل کو سبوتاژ کرنے والوں پر نظر رکھنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن صبرآزما عمل ہے لیکن امن کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں کورونا وائرس کے 5 مشتبہ مریض زیر علاج

خیال رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حزب وحدت کے رہنما عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 29 افراد جاں بحق اور 61 زخمی ہوگئے۔

تقریب میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران شریک تھے۔  اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔

امریکا طالبان امن معاہدہ
29 فروری کو دوحہ میں ہونے والے معاہدے کے تحت افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کا انخلا آئندہ 14 ماہ کے دوران ہوگا جب کہ اس کے جواب میں طالبان کو ضمانت دینی ہے کہ افغان سرزمین القاعدہ سمیت دہشت گرد تنظیموں کے زیر استعمال نہیں آنے دیں گے۔

معاہدے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، 14 ماہ میں تمام امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلاء ہوگا، ابتدائی 135 روز میں امریکا افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد 8600 تک کم کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کی تعداد بھی اسی تناسب سے کم کی جائے گی۔

طالبان کا افغان فورسز کیخلاف کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

معاہدے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔ 10 مارچ 2020 تک طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کیا جائے گا اور اس کے فوراً بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہوں گے۔

معاہدے کے مطابق امریکا طالبان پر عائد پابندیاں ختم کرے گا اور اقوام متحدہ کی جانب سے طالبان رہنماؤں پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر زور دے گا۔

دوحہ سمجھوتے کے چند گھنٹوں بعد ہی افغان صدر اشرف غنی نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی سے انکار کردیا تھا جس کے بعد طالبان نے انٹراافغان مذاکرات میں شرکت سے منع کردیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی طالبان نے افغان فورسز کیخلاف کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور افغان فورسز پر حملے بھی کیے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں