بیجنگ: چین میں مہلک ترین کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2236 ہو گئی، چینی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس کے متاثرین کی تعداد میں کمی آ رہی ہے تاہم متاثرہ افراد کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں روکا جا سکا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کرونا وائرس سے روز سو سے زائد افراد ہلاک ہو رہے ہیں، چین کے مشرقی علاقے کی جیل میں بھی 207 قیدیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں چین میں 889 نئے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، اور مجموعی کیسز کی تعداد 75 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
ادھر جنوبی کوریا میں بھی 156 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ یہ چین کے بعد دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان میں سے 39 افراد وہ ہیں جن کا تعلق شنچیانجی چرچ سے ہے، معلوم ہوا ہے کہ 61 سالہ ایک خاتون نے گزشتہ دو اتواروں کو چرچ کی سروس میں شرکت کی تھی، وائرس ممکنہ طور پر ان ہی خاتون سے پھیلا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: لڑکی نے جلسے میں پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا دیا
جاپان میں 94 کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ ٹوکیو کے قریب لنگر انداز بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز پر 600 سے زائد افراد میں وائرس کی تصدیق کی گئی۔
چین میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی مدد سے کرونا وائرس کے علاج کے لیے 2 ادویہ کی آزمایشی جانچ شروع کر دی گئی ہے، ان ادویہ کے نتائج 3 ہفتوں میں سامنے آئیں گے، ان ادویہ میں ایک تجرباتی اینٹی وائرل دوا remdesivir ہے جسے ابھی تک لائسنس بھی نہیں دیا گیا، یہ دوا کانگو میں ایبولا وائرس کے خلاف آزمائی گئی تھی لیکن زیادہ مؤثر ثابت نہیں ہوئی تھی لیکن جب یہی دوا کرونا وائرس سے متاثرہ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والے پہلے امریکی مریض کو دی گئی تو وہ صحت یاب ہو گیا۔
دوسری دوا 2 ایچ آئی وی ادویہ ritonavir اور lopinavir کا مرکب ہے جس کی آزمایش کی جا رہی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کوئی بھی دوا کارگر ہوئی تو کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں تیزی سے کمی آنے لگے گی۔ فی الوقت وائرس کے شکار افراد میں 5 فی صد کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ 2.3 فی صد اموات کی شرح ہے۔