لمحہ با لمحہ قومی خبریں بین الاقوامی خبریں تجارتی خبریں کھیلوں کی خبریں انٹرٹینمنٹ صحت دلچسپ و عجیب خاص رپورٹ
Play Video
وبائی امراض کے ماہر امریکی ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ کورونا 30 سے 40 سال کے جوانوں کو بھی بری طرح متاثر کر سکتا ہے، یہ وائرس انتہائی تیزی سے پھیلتا ہے، یہ نہایت پیچیدہ، مختلف اور خطرناک وائرس ہے۔
امریکی ٹی وی شو میں اظہار خیال کرتے ہوئے ماہر وبائی امراض ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس اب ایک ڈراؤنا خواب بن چکا ہے، ایبولا کے مقابلے میں کورونا بہت تیزی سے ایک انسان سے دوسرے کو منتقل ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کسی ایسے شخص کو بھی متاثر کرسکتا ہے جس میں بظاہر کوئی علامات نہ ہوں، کورونا 30 سے 40 سال کے جوانوں کو بھی بری طرح متاثر کر سکتا ہے اور اس کی اب تک کوئی دوا دستیاب نہیں، وائرس علامات نہ رکھنے والے کسی شخص کو بھی ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی نے بتایا کہ کورونا وائرس زیادہ گنجان آبادیوں بالخصوص بوڑھوں اور پہلے سے بیماریوں میں مبتلا انسانوں کے لیے نہایت خطرناک ہو سکتا ہے۔
ان کے مطابق یہ بیماری بہت آسانی سے پھیلتی ہے، اگر آپ کو علامات نا بھی ہو توآپ اسے پھیلا سکتے ہیں، یہ نہایت خطرنا ک اور مکار وائرس ہے، دوسری مختلف چیز یہ ہے کہ یہ وائرس موسمی زکام کی طرح نہیں جس سے میں اور آپ گزرتے ہیں اور جس سے اموات کی شرح صفر اعشاریہ ایک فیصد ہے، لیکن اس وائرس کی شرح اموات اس سے دس گنا زیادہ ہے، یہ کم از کم ایک فیصد ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ ہم نے اس وائرس کے کئی کیسز میں 30 اور 40 سال کی عمر کےجوانوں کو اسپتال اور آئی سی یو میں جاتے ہوئے دیکھا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا زیادہ تر چھینکنے اور کھانسنے سے پھیلتا ہے، کرونا کے ڈرپلٹس ہوا میں کچھ دیر معلق رہ سکتے ہیں، جو صحت مند لوگوں کے لیے بڑا خطرہ ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر فاؤچی کے مطابق کرونا وائرس سے صحت یاب شخص کے بارے سو فیصد نہیں کہہ سکتے کہ دوبارہ متاثر نہیں ہو گا، وائرس کے ختم ہونے کے سائیکل کے بارے میں بھی وثوق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کے لیے بتایا کہ سماجی فاصلہ، ہاتھ دھونا اور محتاط رہنا ہی اس سے بچت کا واحد راستہ ہے۔۔