429

بھارت میں مسلمانوں کا قتلِ عام ، ایران میدان میں آگیا

تہران : ایران بھارت میں مسلمانوں کے قتلِ عام پر میدان میں آگیا، ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا بھارت میں تمام قومیتوں سے اچھا سلوک ہونا چاہیے، بھارت سمجھ سے باہر مجرمانہ ذہنیت کو پنپنے سے روکے۔

تفصیلات کے مطابق ایران نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منظم حملوں کی مذمت کردی ، ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ایران صدیوں سے بھارت کا دوست رہا ہے، بھارت میں تمام قومیتوں سے اچھا سلوک ہونا چاہیے، بھارت سمجھ سےباہرمجرمانہ ذہنیت کو پنپنے سے روکے، آگےکاراستہ پرامن مذاکرات،قانون کی حکمرانی ہے۔

یاد رہے دہلی میں مسلم کُش فسادات کے بعد خوف کی فضا چھائی ہے اور نظام زندگی مفلوج اورلوگ گھروں میں محصور ہیں، نئی دہلی میں ہلاکتوں کی تعداد سینتالیس ہوگئی جبکہ گزشتہ روز چارنوجوانو ں کی لاشیں نالےسے ملیں۔

مسلم کُش فسادات کے دوران بانوے گھر، ستاون دکانیں پانچ سوگاڑیاں جلا ئی گئیں جبکہ سکول، فیکٹریاں اورمساجدبھی آر ایس ایس کی غنڈہ گردی سےنہ بچ سکیں، بھارت میں سوشل میڈیا پر دلی فسادات میں مار کھانے والے لہولہان محمدزبیرکی تصویروائرل ہوگئی ، محمدزبیرکا کہنا تھا کہ ہندوبلوائیوں نےنام پوچھ کرتصدیق کی اور پھرجان سےمارنےکی کوشش کی۔

بابونگرمیں کئی مسلمان خاندان پناہ لیےہوئےہیں ، مسلمانوں کے گھر،گاڑیاں،دکان مکان جلنےکےبعد بعض عید گاہ کو پناہ گاہوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایران نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منظم حملوں کی مذمت کردی ، ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ایران صدیوں سے بھارت کا دوست رہا ہے، بھارت میں تمام قومیتوں سے اچھا سلوک ہونا چاہیے، بھارت سمجھ سےباہرمجرمانہ ذہنیت کو پنپنے سے روکے، آگےکاراستہ پرامن مذاکرات،قانون کی حکمرانی ہے۔

یاد رہے دہلی میں مسلم کُش فسادات کے بعد خوف کی فضا چھائی ہے اور نظام زندگی مفلوج اورلوگ گھروں میں محصور ہیں، نئی دہلی میں ہلاکتوں کی تعداد سینتالیس ہوگئی جبکہ گزشتہ روز چارنوجوانو ں کی لاشیں نالےسے ملیں۔

مسلم کُش فسادات کے دوران بانوے گھر، ستاون دکانیں پانچ سوگاڑیاں جلا ئی گئیں جبکہ سکول، فیکٹریاں اورمساجدبھی آر ایس ایس کی غنڈہ گردی سےنہ بچ سکیں، بھارت میں سوشل میڈیا پر دلی فسادات میں مار کھانے والے لہولہان محمدزبیرکی تصویروائرل ہوگئی ، محمدزبیرکا کہنا تھا کہ ہندوبلوائیوں نےنام پوچھ کرتصدیق کی اور پھرجان سےمارنےکی کوشش کی۔

بابونگرمیں کئی مسلمان خاندان پناہ لیےہوئےہیں ، مسلمانوں کے گھر،گاڑیاں،دکان مکان جلنےکےبعد بعض عید گاہ کو پناہ گاہوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں