357

ایل این جی ریفرنس ، سابق وزیراعظم کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع

اسلام آباد:احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع کردی۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ریفرنس پر سماعت کی، سابق وزیر اعظم کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

جج اعظم خان نے کہا کچھ ملزمان کے مچلکے جمع نہیں ہوئے، شاہد اسلام کے وارنٹ جاری کئے، کیا پیش رفت ہوئی؟ جس پر نیب نے ملزم شاہد اسلام سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

یہ بھی پڑھیں:

ملیر ٹنکی مارکیٹ کے قریب دکانوں میں آگ، کروڑوں کا مال جل گیا

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم شاہد اسلام خود پیش ہوئےنہ ہی کوئی وکیل آیا، ملزم کی ٹریول ہسٹری کی تفصیلات بھی رپورٹ کیساتھ منسلک ہے، ملزم پاکستان میں نہیں ہے، کس اورملک میں ہے،انکوائری جاری ہے۔

جج نے کہا اس کو نوٹس کس ایڈریس پر کیا جائے،پوری دنیامیں تونہیں کرسکتے، تو نیب پراسیکیوٹر نے بتایا تلاش کاعمل شروع کردیا ،اس کے بعد واپس لانے کیلئے کارروائی کریں گے۔

بعد ازاں احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کےجوڈیشل ریمانڈ میں 21 فروری تک توسیع کردی۔

خیال رہے ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہے جبکہ مفتاح اسماعیل سمیت 3 ملزمان کو حاضری سےاستثنیٰ حاصل ہیں۔

واضح رہے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو نیب نے ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسماعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں