475

مودی کے دورے سے قبل بنگلا دیش میں بڑے پیمانے پر مظاہرے

بھارتی وزیراعظم کے دورہ بنگلا دیش سے قبل پورے ملک میں مودی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

گزشتہ ماہ 27 فروری کو بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سیکڑوں ہندو انتہا پسند بلوائیوں نے مسلم آبادی والے علاقے پر دھاوا بول کر مسلمانوں کے گھروں کو نذرآتش کیا تھا اور خواتین اور بچوں سمیت 45 کے قریب افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔

امریکا، برطانیہ اور کینیڈا سمیت کئی یورپی ممالک میں ہندو انتہاپسندوں کی غنڈہ گردی کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے جب کہ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اسے مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کی منظم سازش قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی فورسز کے جانے کے بعد طالبان افغان حکومت پر قبضہ کر سکتے ہیں: ٹرمپ

بنگلا دیش میں بھی بھارت میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے اور اب چونکہ بھارتی وزیراعظم نے بنگلا دیش کا دورہ کرنا ہے تو ان مظاہروں میں شدت آ گئی ہے اور مظاہروں کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیل گیا ہے۔

ان مظاہروں کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے لاٹھی جارچ اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا گیا جس میں کئی مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔

یاد رہے نریندر مودی نے بنگلا دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی 100 ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کے لیے 17 مارچ کو ڈھاکا پہنچنا ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے نریندر مودی کا 17 مارچ کو ہونے والا دورہ منسوخ نہ کیا تو جس ائیرپورٹ پر بھارتی وزیراعظم کا طیارہ اترے گا اسے گھیر لیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں