242

ہوا کے ذریعے سویا بین کے ذرات پھیلنے سے ہلاکتیں ہوئیں ، ڈاکٹر اقبال چوہدری

کراچی : جامعہ کراچی  کے پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کا کہنا ہے کہ ہواکےذریعےسویابین کے ذرات پھیلنے سے الرجی ہوئی اور دمہ کے مریضوں پر زیادہ اثر ہوا، جس سے ہلاکتیں ہوئیں،رپورٹ کمشنر کراچی کوبھجوادی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا سویا بین کے ذرات ہوا کے رخ پر جاتےہیں ، ہوا کے ذریعےسویا بین کے ذرات پھیلنے سے الرجی ہوئی اور دمہ کے مریضوں پر زیادہ اثرہوا، جس سے ہلاکتیں ہوئیں۔

ڈاکٹر اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہائیڈروجن سلفائیڈگیس کی رپورٹ درست نہیں ، سویابین کے ذرات الرجک ہوتے ہیں ، جو ڈسٹ الرجی کا باعث بنتے ہیں، رپورٹ کمشنر کراچی کوبھجوادی گئی ہے ، جس میں ان لوڈنگ فوری رکوانے کی تجویز دی ہے۔

گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا تھا ابتدائی طورپرعبوری رپورٹ دی تاکہ واقعے کا علم ہوسکے، ہم نے جہازکی ان لوڈنگ فوری روکنےکی درخواست کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ سویابین کےجہازکی ان لوڈنگ میں دنیابھر میں ہلاکتیں ہوئی ہیں، سویابین کےذرات سےالرجی ہوئی اورری ایکشن ہواہے، متاثرین کوفوری اینٹی الرجی دوائیں دینےکی ضرورت ہے۔

جامعہ کراچی کے پروفیسر نے کہا تھا ہواکاکم دباؤ بھی ری ایکشن کی بڑی وجہ بنا ہے، جہاز کی ان لوڈنگ ختم ہو تو پھر علاقے میں مسئلہ نہیں ہوگا۔

یاد رہے جامعہ کراچی کے ماہرین نے ابتدائی رپورٹ کمشنر کراچی کوارسال کر دی ہے ، ریسرچ آف کیمسٹری جامعہ کراچی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی، نمونوں میں سویابین کے ذرات کا انکشاف ہوا، سویابین ذرات انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں۔

خیال رہے کراچی کےعلاقےکیماڑی میں زہریلی گیس کااخراج سے متاثرین کی تعدادمیں اضافہ ہوتاجارہاہے، خدشہ ظاہرکیاجارہا ہے کہ یہ آلودگی سویا بین کے جہاز سے پھیل رہی ہے، ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے پہلے بھی سویا بین کے جہازوں کی آف لوڈنگ کے باعث ایسا ہوا تھا، ایساہی واقعہ اسپین کےشہربارسلونا میں پیش آیا تھا۔

جرنل آف ایپیٹیمولوجی اینڈکمیونیٹی ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق انیس سوستاسی میں اسپین کےشہربارسلونامیں سویابین دمے کی وباپھیلی، تحقیقات سےپتہ چلا کہ سویا بین کےجہازوں کی آف لوڈنگ کےدوران نکلنےوالی آلودگی دمےکاباعث بن رہی تھی۔

جس کے بعد بارسلونا کی انتظامیہ نےسویا بین کےجہازوں کی ان لوڈنگ کیلئے خفاظتی اقدامات کئے جودیرپاثابت نہیں ہوئے، انیس سو چھیانوےمیں ایک بارپھردمےکی وبا پھوٹ پڑی۔اس بارزیادہ تر ایسےافراد تھےجوپہلےبھی اس مرض کاشکارہوئےتھے۔

مڈیکل جرنل کی رپورٹ میں کہا گیاکہ شہری آبادی کے قریب سویا بین کےجہازوں کی ان لوڈنگ کیلئےحفاظتی اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس سے دو روز کے دوران اب تک 14 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ 300 سے زائد افراد متاثر ہوئے جو شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں