لاہور: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لمز یونیورسٹی میں طلبا و طالبات سے خطاب کیا، لمز انتظامیہ نے طلبا کو بلاول سے سیاسی سوال کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو لمز یونیورسٹی پہنچے تو یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبا کو بلاول سے سیاسی سوالات کرنے سے روک دیا۔
لمز یونیورسٹی انتظامیہ کے اس اقدام پر طلبا سراپا احتجاج بن گئے، کئی طالب علم بلاول بھٹو کی تقریر کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجاً یونیورسٹی سے چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبا نے احتجاجاً حبیب جالب کی نظم ’دستور‘ بھی پڑھی، بلاول بھٹو کی آمد پر سندھ میں ناانصافیوں کے خلاف پوسٹرز اٹھا کر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا گیا۔
A number of students at #LUMS protested and left AUD when @BBhuttoZardari started talking because we were told not to ask any political questions. We sang Dastoor and held posters about the injustices happening in Sindh.#SindhDemandsJustice pic.twitter.com/tmj7ISPTFH
— Wardah Noor (@wardahn00r) March 6, 2020
لمز یونیورسٹی میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمیں کرپشن کے خاتمے کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے جس کے تحت یکساں احتساب ہو، ہمیں ایک ایسا نظام لانے کی ضرورت ہے جہاں ہر پاکستانی خود کو اس نظام کا حصہ سمجھے نا کہ اسکا مظلوم۔
انہوں نے کہا کہ خواتین ملک کی پچاس فیصد سے زائد آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں مگر اس کے باوجود سپریم کورٹ میں خاتون جج کا نہ ہونا ایک حیران کن بات ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اساتذہ اور دیگر عملہ کے ساتھ ساتھ طالب علموں کو بھی یونین سازی کا حق حاصل ہونا چاہیے تاکہ وہ بھی اپنا نکتہ نظر انتظامیہ اور حکومت تک بہتر انداز میں پہنچا سکیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو اس ملک کی غریب، مزدور اور کچی آبادیوں میں رہنے والوں کی حقیقی آواز ہے۔