134

حضرت بابا فرید گنج شکر رحمۃ ا للّٰہ علیہ کا عرس

ساہیوال(ڈیلی میڈیا بیورو) پاکپتن میں سلسلہ چشتیہ کے عظیم صوفی بزرگ حضرت بابا فرید گنج شکر (رح)کے عرس کی تقریبات اپنے عروج کو پہنچناشروع ہوگئیں ۔
بڑی تعداد میں ملک بھر سے عقیدت پاکپتن پہنچ گئے۔۔عارضی ہسپتال قائم۔۔زائرین کو موسم کی شدت سے بچانے کے لیے تین کلومیٹر تک شامیانے اور پنکھے لگائے جارہے ہیں۔

آپ کی والدہ ماجدہ قُرسم خاتون نے پہلی بار بابا فریدؒ کو نماز پڑھنے کی تلقین کی تو کچھ اِس طرح سے سمجھایا۔ کہ، جب چھوٹے بچے اللہ تعالیٰ کی نماز ادا کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ انہیں شکر کا انعام دیتا ہے اور جب بڑے ہو جاتے ہیں تو دوسرے بڑے اور مزید انعامات دیے جاتے ہیں۔ بابا فرید الدین جب نمازپڑھتے۔ تو قرسم خاتون چپکے سے ان کے مصلے کے نیچے شکر کی پڑیاں رکھ دیتیں اور بابا فرید ؒ وہ شکر کی پڑیاں انعام میں پا کر بہت خوش ہوتے، یہ سلسلہ کافی عرصہ تک چلتا رہا۔ یہاں تک کہ ،، ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ قرسم خاتون شکر کی پڑیاں رکھنا بھول گئیں۔ تو اگلے دن اضطراب سے پوچھا کہ اے فرید الدین مسعود کیا آپ کو کل شکر کی پڑیاں مل گئی تھیں؟ تو بابا فرید نے ہاں میں جواب دیا! تو قرسم خاتون نے اللہ عزوجل کا شکر ادا کیا کہ ان کی لاج رہ گئی۔ اور اس بات پر خوشی بھی ہوئی کہ اللہ عزوجل کی طرف سے انعام دیا گیا تب انہوں نے بابا فریدؒ سے کہا کہ اے فرید الدین مسعود آپ تو واقعی گنج شکر ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں