148

لاہور میں متعدد پیٹرول پمپ بند، عوام شدید پریشانی کا شکار

لاہور (رپورٹ:مہرانساء احمد) لاہور میں متعدد پیٹرول پمپوں نے پیٹرول کی فروخت بند کردی جبکہ بعض پیٹرول پمپوں پر عوام کو کم مقدار میں پیٹرول ڈلوانے پر مجبور کیا جاتا رہا۔ پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کی طرف سے 22 جولائی سے ملک گیر ہرتال کا اعلان مؤخر ہونے کے باوجود پیٹرولیم منصوعات کی فروخت تعطل کا شکار رہی۔ پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا۔ پیٹرولیم ڈیلرز اب چاہتے ہیں کہ ان کا منافع 5 سے 6 فیصد تک بڑھا دیا جائے۔ حکومت کو ابھی تک یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ اگر ڈیلرز کا منافع بڑھایا جاتا ہے تو اس اضافے کا بوجھ اس وقت عوام کیسے برداشت کرے گی اور اگر یہ اضافہ حکومت اپنے اوپر ڈالتی ہے تو وہ بھی اس وقت اپنے آپ کو اس اضافے میں ہونے والے نقصان کا متحمل نہیں سمجھتی۔
دوسری طرف پیٹرول پمپ مالکان کا کہنا ہے کہ ملک میں آنے والی مہنگائی اور سمگل شدہ سستے ایرانی تیل کی ملک بھر میں عام دستیابی نے ان کے کاروبار کو اتنا متاثر کیا ہے کہ موجودہ منافع کے مارجن میں ان کے لیے یہ کاروبار کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ڈیلرز کے مارجن پر نظرثانی کے لیے کمیٹی بنا دی ہے جہ 48 گھنٹے کے اندر ڈیلرز کمیشن کا حتمیٰ فیصلہ کرے گی۔ دوسری طرف ڈیلرز نے حکومت کو حتمیٰ وارننگ دی ہے کہ اگر 24 گھنٹے میں فیصلہ نہ ہوا تو وہ انتہائی اقدامات کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں