451

دکھ بھرے70سال بہت ہوتےہیں،کشمیری آج بھی فیصلےکےمنتظرہیں، ڈیبی ابراہمس

مظفرآباد:برطانوی پارلیمانی ممبر ڈیبی ابراہمس کا کہنا ہے کہ دکھ بھرے 70سال بہت ہوتےہیں،کشمیری آج بھی فیصلےکےمنتظرہیں ، کبھی اجازت نہیں دے سکتے کہ کشمیرمیں حالات پرامن نہ ہوں۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمانی وفد اور صدرآزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کی ، اس دوران صدرآزادکشمیر نے کہا 3برطانوی سیاسی جماعتوں کےوفدکی آمدپرشکرگزارہیں ، انڈیپنڈنٹ گروپ نے5اگست کےبعدکشمیرپرپارلیمان میں بحث بھی کرائی اور گروپ نے 2018میں کشمیر سےمتعلق رپورٹ بھی جاری کرائی تھی۔

ڈیبی ابراہمس کا کہنا تھاکہ مظفرآباد یہ ہمارے لیےاہم موقع ہےکہ ہم آزادکشمیرآئے ، یہاں مختلف لوگوں سےبلاروک ٹوک ملاقات کاموقع مل رہاہے، ہمیں کنٹرول لائن کے دوسری جانب جانےکی اجازت نہیں دی گئی۔

ڈیبی ابراہمس نے کہا دکھ بھرے70سال بہت ہوتےہیں،کشمیری آج بھی فیصلےکےمنتظرہیں، تجارت کسی صورت بھی انسانی حقوق سے زیادہ قیمتی نہیں ہو سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:مسئلہ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے،وزیرخارجہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نےکشمیر کےمستقبل سےمتعلق بہت بامقصد بات چیت کی، ہم کنٹرول لائن کی دونوں جانب انسانی حقوق سےمتعلق فکرمندہیں، کبھی اجازت نہیں دے سکتے کہ کشمیرمیں حالات پر امن نہ ہوں۔

اس سے قبل وزیراعظم آزادکشمیر سے بھی برطانوی اراکین پارلیمنٹ کی ملاقات ہوئی تھی ، برطانوی وفد کی قیادت ڈیبی ابراہمس نے کی تھی، راجہ فاروق حیدر نےوفدکومقبوضہ کشمیر کی صورتحال پربریفنگ دی۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا تھا کہ ڈیپورٹ کرنامودی حکومت کی خود اپنے خلاف چارج شیٹ ہے ، وفدکوآزادکشمیر میں خوش آمدید کہتے ہیں ، 5اگست کےاقدامات نے نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کر دیا ، مودی14ہزارگرفتارنوجوانوں کیلئےحراستی مراکز قائم کررہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں